اسرائیلی ریاست کی گیارہ سال سے مسلسل ظالمانہ پابندیوں کے شکار فلسطینی علاقےغزہ کی پٹی کا محاصرہ توڑنے کے لیے سویڈن کی ایک امدادی تنظیم نے بحری امدادی قافلہ غزہ روانہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سویڈش امدادی ادارے کی غزہ کے محاصرے کو ختم کرنے کے لیے قائم کردہ ’قافلہ برائے غزہ‘ کی خاتون ترجمان’الین ھانسن‘ نے خبر رساں اداروں کو بتایا کہ غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے امدادی قافلہ آئندہ سال مئی میں روانہ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی روانہ کیے جانے والے امدادی جہاز کو برطانیہ سے خرید کیا گیا ہے۔ 20 میٹر لمبا بحری جہاز میں ہرطرح کے موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ امدادی جہاز غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی ختم کرنے کی طرف اہم پیش رفت ثابت ہوگا۔ اسے فرانس کے سمندر سے غزہ کی طرف بھیجا جائے گا۔
الین جانسن کا کہنا تھا کہ ترکی کے فریڈم فلوٹیلا اتحاد نے بھی اس امدادی مشن میں شمولیت کا عزم ظاہر کیا ہے۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے کے اعلان کی مذمت کی اور کہا کہ امریکی اقدام سے خطے میں امن کی بحالی کی کوششوں کو شدید دھچکا لگے گا۔