فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کل بدھ کو سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ان کے شاہی محل میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران صدر عباس نے سعودی فرمانروا کو فلسطین کی تازہ ترین صورت حال بالخصوص امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا صدر مقام قرار دیے جانے کےحوالے سےبریفنگ دی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کے دوران صدر محمودعباس نے فلسطین کی موجودہ صورت حال، قضیہ فلسطین کے حل کے لیے ہونے والی سفارتی اور سیاسی کوششوں، فلسطینیوں میں مصالحتی معاہدے کے بعد کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران شاہ سلمان نے فلسطینی صدر کو یقین دلایا مملکت بیت المقدس کے حوالے سے امریکی فیصلے کو تسلیم نہیں کرتی۔ سعودیہ تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل اور مشرقی بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت بنانے کی مساعی جاری رکھے گا۔
اس موقع پر صدر محمود عباس نے فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کی حمایت پر مبنی سعودی عرب کی سرکاری پالیسی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ توقع ہے کہ سعودی عرب مستقبل میں بھی فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق اور مطالبات کی حمایت جاری رکھے گا۔
خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق فلسطینی صدر اور سعودی فرمانروا کےددرمیان ہونے والی بات چیت میں دو طرفہ تعاون کے فروغ، ترقی اور استحکام میں باہمی تعاون پر اتفاق کیاگیا۔
شاہ سلمان سے ملاقات کے وقت ریاض کے گورنر شہزادہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز، وزیر مملکت اور شاہ سلمان کے مشیر شہزادہ ڈاکٹر مصور بن متعب بن عبدالعزیز، وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف بن عبدالعزیز، کابینہ کے رکن ڈاکٹر مساجد بن محمد العیبان اور وزیر خارجہ عادل الجبیر موجود تھے۔