فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے سے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما اور فلسطین مجلس قانون ساز کے منتخب رکن الشیخ حسن یوسف کی گرفتاری کے بعد اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی مجلس قانون ساز کے ارکان کی تعداد 12 ہوگئی ہے
فلسطینی اسیران کے حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے’ اسیران اسٹڈی سینٹر‘ کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا گیا ہے کہ انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل چار ارکان میں 61 سالہ الشیخ حسن یوسف شامل ہیں۔ ان کا تعلق غرب اردن کے علاقے بیتونیا سے ہے اور انہیں صہیونی فوج نے حال ہی میں حراست میں لیا تھا۔اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ الشیخ حسن یوسف اب تک مجموعی طور پر 18 سال قید کاٹ چکے ہیں۔
الشیخ حسن یوسف کو سنہ 2015ء میں بھی گرفتار کیا گیا انتظامی حراست کے تحت قریبا دو سال تک پابند سلاسل رکھا گیا تھا۔ انہیں کچھ ہی ہفتے قبل رہا کیا گیا تھا۔