چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جمعہ کے خطابات میں القدس نظرانداز

ہفتہ 9-دسمبر-2017

مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کے حوالے کرنے کے امریکی اعلان پر پوری مسلم دنیا سراپا احتجاج ہے مگر دوسری طرف گذشتہ روز مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جمعہ کے خطبات کے دوران مقبوضہ بیت المقدس اور قبلہ اول کا لاحق خطرات پر کوئی بات تک نہیں کی گئی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسلمانان عالم کے دونوں مرکزی مقدس مقامات حرمین شریفین میں قبلہ اول اور بیت المقدس کے معاملے پر بات نہ کرنا انتہائی مایوس کن اورافسوسناک ہے۔

مسجد حرام کے امام وخطیب نے الشیخ ماھر بن حمد المعیقلی نے اپنے جمعہ کے خطاب میں صرف ایک جملہ کہا کہ سعودی عرب  کا عالم اسلام اور اسلامی مقدسات کے دفاع کے لیے کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مملکت سعودی عرب فلسطینی قوم کے آئینی حقوق کی حمایت کرتی ہے۔ باقی پورا خطبہ انہوں نے والدین سے حسن سلوک اور ایفائے عہد پر بات کی۔

اسی طرح مسجد نبوی کے امام عبداللہ البعیجان نے اپنے خطبہ میں سال کے بدلتے موسم اور ان میں قدرت خدا وندی کی حکمت پر بات کی۔  وہ بھی بیت المقدس کے معاملے پر کوئی بات کرنے کی جرات نہیں کرسکے۔

عالم اسلام کے دونوں دینی مراکز اور امت کے سواد اعظم میں القدس کےحوالے سے یہ خاموشی ایک ایسے وقت میں برتی ہے جب گذشتہ بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد پورا عالم اسلام سراپا احتجاج ہے۔

مختصر لنک:

کاپی