فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت منگل کے روز ایک یہودی آباد کار خاتون نے سڑک پر چلتے ایک فلسطینی بچی پر اپنی کار چڑھا دی جس کے نتیجے میں بچہ کی شدید زخمی ہوگیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی فلسطینی طبی ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ شمالی سلفیت میں حارس کے مقام پر پیش آیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ھیا طارق امین داؤد یہودی کالونیوں کے لیے تعمیر کردہ شاہراہ 60 پر یونیورسٹی سے واپس گھر جا رہی تھی کہ ایک یہودی خاتون نے اپنی گاڑی اس پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئی۔ بچی کو اس کے اقارب نے اٹھا کر اسپتال پہنچایا۔
خیال رہے کہ یہودی شرپسندوں کی جانب سے فلسطینیوں کو گاڑیوں تلے کچلے جانے کا سلسلہ اب معمول بن چکا ہے۔ آئے روز غرب اردن میں اس طرح کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔