امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے آج بدھ کو مقبوضہ بیت المقدس کو قابض صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانےکے متوقع اعلان پر فلسطین بھر میں اسرائیلی فوج نے امن وامان کے قیام کی آڑ میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی ریاست کے شہروں، مقبوضہ بیت المقدس، مغربی کنارے شمالی اور جنوبی فلسطین، غزہ کی پٹی کی سرحد اور دیگر مقامات پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پولیس کے علاوہ اسرائیلی ریاست میں نجی سیکیورٹی کمپنیوں کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق بیت المقدس اور غرب اردن کے علاقے فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کردیے گئے ہیں۔ فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے شہروں، شاہراؤں اور یہودی کالونیوں کے اطراف کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ فلسطینیوں کے کھلے عام گھروں سے نکلنے پر پابندی ہے۔
نامہ نگاروں کے مطابق بدھ کو علی الصبح ہی سے اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہروں میں تلاشی اور تشدد کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔
ادھر دوسری جانب اسرائیلی فوج کی طرف سے عاید کردہ پابندیوں کے باوجود فلسطینی تنظیموں نے آج بدھ کو ملک گیر احتجاجی مظاہروں کی کال دے رکھی ہے۔
اسرائیلی ٹی وی چینل 2کے مطابق فوجی کمان نے تمام یونٹوں کو ہائی الرٹ کردیا ہے اور کسی بھی نا خوش گوار حالت سے نمٹنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
ادھر دوسری طرف امریکا نے اپنے شہریوں کو فلسطینی علاقوں میں جانے سے گریز کی ہدایت کی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ نے اپنے ملازمین اور دیگر شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غرب اردن اور بیت المقدس میں نہ جائیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے متوقع اعلان پر فلسطین میں امریکیوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوسکتےہیں۔