فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بیت المقدس اور اسے لاحق خطرات پر ٹیلیفون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق صدر محمود عباس نے امیر قطر اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور بیت المقدس کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے امیر قطر سے بیت المقدس کی صورت حال پر بات چیت کے دوران شہر میں اسلامی اور مسیحی مقدسات کے دفاع کی ضرورت پر زور دیا۔
قبل ازیں صدر محمود عباس نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں القدس مرکزی موضوع رہا اور دونوں نے القدس کو فلسطینی ریاست کے دارالحکومت قرار دینے کی کوششیں جاری رکھنے سے اتفاق کیا۔
فلسطینی صدر کی طرف سے علاقائی رہ نماؤں سے بات چیت ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ القدس کواسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا اعلان کرنے والے ہیں۔
امریکی حکام اور مغربی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ تل ابیب میں قائم اسرائیلی سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ وہ جلد ہی اس کا اعلان کرنے والے ہیں۔