یورپی ممالک کی پارلیمنٹ نے سعودی عرب پر یمن میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا الزام عاید کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت پر پابندی لگائی جائے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق برسلز میں ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں تمام ارکان نے متفقہ طور پر یمن میں جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امداد کی رسائی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت روکنے کے لیے قرارداد پیش کی گئی۔ 539 ارکان نے قرارداد کی حمایت، 13 نے مخالفت کی جب کہ 81 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں یمن میں جنگ کے متاثرین تک فوری امداد پہنچانے پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ یمن کے بحران کے سیاسی حل کے لیے کوششیں تیز کرنے اور جنگ بند کرتے ہوئے یمن میں شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا۔
اس موقع پر یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ یورپی پارلیمان یمن میں جنگ کے فوری خاتمے کی حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے ارکان کی اکثریت یمن جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے الریاض کو اسلحہ کی فروخت کے خلاف ہے۔