افریقا کے مسلمان عرب ملک مراکش میں عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام ’جرم‘ قرار دے اور صہیونی ریاست کے ساتھ کسی بھی سطح پر تعلقات کے قیام کی کوششیں روکی جائیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مراکش میں ’فلسطینیوں سے یکجہتی کے عالمی دن‘ کی مناسبت سے ایک ریلی نکالی گئی جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کو جرم قراردینے کے مطالبات درج تھے۔
خبر رساں ادارے’ناطولیہ‘ کے مطابق غیرسرکاری تنظیم ’مراکشی اتحاد برائے یکجہتی فلسطین‘ کی طرف سے 29 نومبرکو ہرسال فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا دن منایا جاتا ہے۔
راوں سال بھی اس موقع پر مراکش کے مختلف شہروں میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے حوالے سے تقریبات منائی گئیں۔ فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی ریاست کے مظالم کو اجاگر کرنے اور صہیونی تکبر اور طاقت کے گھمنڈ کے مقابلے میں نہتے فلسطینیوں کی مزاحمت پر روشنی ڈالی گئی۔
کلب برائے یکجہتی فلسطین نے مراکش کے آئین ساز اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ ہرطرح کے تعلقات کو جرم قرار دینے کے لیے قانون منظور کریں۔