اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ’ہفتہ‘ کے روز کی تعطیل نہ کرنے اور اس دن بھی کام جاری رکھنے کے حوالے سے پیدا ہونے والے تنازع کو حل کرلیا گیا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور اسرائیل کی مذہبی جماعتوں کے درمیان ایک مفاہمتی معاہدہ طے پایا ہے جس کہا گیاہے کہ ہفتے کے روز کے تقدس کو مد نظر رکھتے ہوئے اس روز سرکاری تعطیل برقرار رہے گی اور ہفتے کو کام جاری رکھنے کی کسی تجویز پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی مذہبی جماعتوں کی طرف سے شدید احتجاج اور دباؤ کے بعد وزیراعظم نیتن یاھو نے مذہبی گروپوں سے مذاکرات کیے اور ان مذاکرات کے بعد فریقین میں طے پایا کہ ہفتے کے دن کی تعطیل ختم نہیں کی جائے گی۔
نیتن یاھو نے مذہبی جماعتوں سے مذاکرات کے بعد ایک بیان میں کہا کہ وہ وزیر داخلہ ارییہ درعی، وزیرصحت سبکدوش وزیرصحت یعقوب لیٹزمن اور یہودت ھتوراہ کے رکن پارلیمان موشے گیونی سے بھی ملاقات کریں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں گذشتہ چند ہفتوں سے ’ہفتہ‘ کے روز کی تعطیل ختم کرنے کے حوالے سے گرما گرم بحث جاری تھی۔ اس بحث کے دوران یہودی مذہبی گروپوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ہفتے کی تعطیل ختم کرنے کی تجویز واپس لے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک نیا آئینی بل پیش کیا جائے گا جس میں وزیر داخلہ کو ہفتے کے روز بازار کھلے رکھنے کے بلدیہ کے فیصلے کو منسوخ کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔