اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے گذشتہ روز مصر کے جزیرہ نما سیناء کےعلاقے العریش میں دہشت گردوں کی جانب سے ایک مسجد میں سیکڑوں نمازیوں کو شہید کرنے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ العریش میں بئر العبدکے مقام پر مسجد الروضہ میں نماز کے دوران حملہ بدترین مجرمانہ دہشت گردی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نہتے نمازیوں کو اپنی سفاکیت کا نشانہ بنانے والوں کااسلام سے کوئی تعلق نہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسلام سمیت کوئی آسمانی مذہب اور عالمی قانون نہتے افراد کو عبادت کے دوران نشانہ بنانے اور ان کے قتل عام کی اجازت نہیں دیتا۔ مسجد میں نماز کی ادائی میں مصرف مسلمانوں کو قتل کرنے والے اسلام اور مسلمانوں کے بدترین دشمن ہیں اور ان کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
حماس نے العریش میں مسجد میں ہونے والی دہشت گردی کے نتیجے میں برے پیمانے پر جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز مصر کے سرحدی علاقے جزیرہ نما سیناء میں العریش شہر میں مسجد الروضہ پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے 235 نمازی شہید اور ایک سو سے زاید کو زخمی کردیاتھا۔