اسرائیل کی ایک مجسٹریٹ عدالت کے حکم پر سابق فلسطینی وزیر اور تحریک فتح کے رہ نما حاتم عبدالقادر کو ضمانت پر جیل سے رہائی کے بعد گھر پر نظر بند کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حاتم عبدالقادر کو چند روز قبل اسرائیلی فوج نے بیت المقدس سے حراست میں لیا تھا۔ ان پر بیت المقدس میں فلسطینی اتھارٹی کی سرگرمیوں میں حصہ لینے اور صہیونی ریاست کی بالادستی کو چیلنج کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ اس الزام میں انہیں گھر پر نظر بند کردیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے عبدالقادر نے کا موبائل فون بھی ضبط کرلیا ہے اور ان پرکسی بھی شخص سے رابطہ کرنے پر پابندی عاید ہے۔
رات گئے اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں سابق فلسطینی وزیر کے گھر کا محاصرہ کرکے اس کی جامہ تلاشی اور گھر میں موجود قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور لوٹ مار نے کے بعد حاتم عبدالقادر کو ان کے گھر منتقل کردیا گیا۔