چینی سائنسدان ایک ایسا جنگی طیارہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں جو آواز کی رفتار سے 35 گنا تیز جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت کا حامل ہوگا جو چین سے امریکا تک کا سفر صرف 14 منٹ میں طے کرسکے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم اس غیر معمولی تیز رفتار جنگی جہاز کی تیاری پر دن رات کام کررہی ہے۔ یہ طیارہ 27 ہزار میل فی گھنٹہ کیر فتار سے سفر کرے گا۔
اخبار ’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق چین میں ایک تجرباتی سرنگ تیار کی گئی ہے جس میں اس نئے اور تیز ترین جنگی جہاز کی تیاری کے تجربات کیے جا رہے ہیں۔ توقع ہے کہ چینی سائنسدان 2020ء تک اپنے مشن میں کامیاب ہوجائیں گے۔
چین کا یہ جدید جنگی طیارہ جوہری وار ہیڈ سے لیس ہونے کے ساتھ میزائل بردار ہوگا کو چند منٹ میں کرہ ارض کے کسی بھی حصے پر حملے کی صلاحیت رکھے گا۔
چینی پروفیسر چاولی جو اس نئے طیارے کی تیاری میں مصروف ٹیم کے انچارج ہیں کا کہنا ہےکہ سرنگ ہمیں آواز سے کئی گنا تیز رفتار جہاز بنانے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔