انسانی حقوق کی ایک عالمی تنظیم نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بچوں کو فراہم کی جانے والی غیرمعیاری خوراک پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ’یورپی گروپ برائے انسانی حقوق‘ نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے ایک اجلاس کے موقع پر ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں غیرمعیاری خوراک، بنیادی صحت اور تعلیم کی سہولیات کے فقدان بالخصوص 11 سال سے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی نے فلسطینی بچوں پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔
’یورو مڈل ایسٹ‘ گروپ نے بچوں کےعالمی دن کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بچے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور بنیادی حقوق کے استحصال کا سامنا کررہے ہیں۔ اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ کے بچوں کو ملنے والی خوراک ناکافی ہونے کے ساتھ غیرمعیاری بھی ہے جو بچوں کی نشو نما میں معاون ہونے کے بجائے ان میں امراض پھیلانے کا موجب بن رہی ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2006ء میں فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کی کامیابی کے بعد اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کردی تھی۔ یہ ناکہ بندی آج گیارہویں سال میں بھی جاری ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کی بھی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایک ماہ کے دوران اسرائیلی فورسز نے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں 150 فلسطینی بچوں کو گرفتار کرکے حراستی مراکز میں اذیتیں دیں۔