غزہ کی پٹی کےجنوب میں واقع شہرخان یونس کے ناصرہسپتال نے میں ایک بچی غذائی قلت سے وفات پاگئی۔
طبی ذرائع نے بتایاکہ بچی یقین الاسطل ہسپتال میں زیر علاجتھی مگر وہ شدید غذائی قلت، پانی کی کمیاور طبی اور امدادی سامان کی کمی کے نتیجے میں انتقال کرگئیں، جس سے غزہ پر اسرائیلینسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت کے باعث شہید ہونے والے بچوں کی تعداد37 ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ کےبچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے جمعہ کو اعلان کیا تھا کہ غزہ میں 50000 سے زائد بچے شدیدغذائی قلت کا شکار ہیں، جب کہ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ پٹی میں انسانی صورت حال "تباہ کن” ہوچکی ہے۔
غزہ کی پٹی کےباشندوں کو قحط اور انسانی اور صحت کے ایک بے مثال بحران کا سامنا ہے، جس کی وجہگذشتہ سات اکتوبر سے جاری تباہ کن اسرائیلی جنگ، قابض کی جانب سے بین الاقوامیمطالبات کو نظرانداز کرتے ہوئے غزہ میں امداد کی فراہمی روکنے اور جنگ بندی سےفرار ہے۔