جمعه 15/نوامبر/2024

ایران، عراق زلزلے سے ہلاکتیں 530 ہوگئی

بدھ 15-نومبر-2017

ایران میں امدادی کام سے وابستہ کارکنان نے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے منگل کے روز سے ملبہ ہٹانے کا کام جاری رکھا۔ ایران عراق سرحد پر اتوار کو آنے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں اب تک530 سے زائد افراد  کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔

ایران کے سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ذرائع ابلاغ نے منگل کے روز خبر دی ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 530 ہوگئی ہے، جب کہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں کی اکثریت صوبہٴ کرمانشاہ میں سارپول ذھاب کے قصبے میں واقع ہیں۔

عراق کی ریڈ کراس نے رپورٹ دی ہے کہ نو افراد ہلاک اور 400 زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی ارضیاتی سروے کے ادارے نے بتایا ہے کہ 7.3 درجے کے شدید زلزلے کا مرکز عراقی کردستان کے علاقے میں حلبجہ کے قصبے کے قریب واقع ہے۔

عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے کہا ہے کہ اُنھوں نے صحت اور امدادی اداروں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ مدد فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

ٹوئٹر پر پیغام میں اُنھوں نے کہا کہ ’’اُن کی امداد کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ ہم اپنے عوام کے تحفظ اور سلامتی کے خواہاں ہیں‘‘۔

زلزلے سے زیادہ نقصان ایران میں ہوا ہے جہاں آفات سے نبٹنے کے قومی ادارے کے ترجمان بہنام سعیدی کے مطابق اب تک پانچ سو سے زاید افراد کی ہلاکت اور 1700 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ترجمان نے سرکاری ٹی وی کو بتایا ہے کہ امدادی ٹیمیں زلزلے سے متاثر ہونے والے دور دراز علاقوں تک پہنچ رہی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔

ماہرین کے مطابق 7 سے 9ء7 شدت کا زلزلہ کسی بھی علاقے میں بڑی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔ حالیہ زلزلے سے متاثر ہونے والے ایران کے دیہی علاقوں میں زیادہ تر مکانات کچی مٹی اور گارے کے بنے ہوئے ہیں جس کے باعث زلزلے سے انہیں زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

حکام کے مطابق، زلزلے کے جھٹکے ایران کے کئی صوبوں، عراق کے دارالحکومت بغداد اور ترکی اور اسرائیل تک محسوس کیے گئے۔

مختصر لنک:

کاپی