صہیونی ریاست کی منظم ریاستی دہشت گردی کے شکار فلسطینی بچوں کی حمایت میں عالمی کانفرنس کل اتوا 12 نومبر 2017ء کو کویت میں جاری ہے۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور امیر کویت الشیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ کانفرنس میں دنیا بھر کے مندوبین شریک ہیں۔
یہ کانفرنس ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب قابض صہیونی ریاست فلسطینی بچوں کے حقوق ک استحصال جاری رکھے ہوئے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس بات کا اعلان کویت کے نائب وزیر خارجہ خالد الجار اللہ نے گذشتہ روز کیا۔ انہوں نے کہا کہ کویت کو مظلوم فلسطینی بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی عالمی کانفرنس کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ یہ کانفرنس وسط نومبر میں منعقد کی جائے گی۔
کانفرنس کے چار الگ الگ سیشن طے کیے گئے ہیں جن میں فلسطینی بچوں کی مشکلات، اسرائیلی ریاست کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی پامالیوں اور ان کے حقوق کے لیے عالمی سطح پر مہمات پر غور کیا جائے گا۔
خالد الجار اللہ نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی بچوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے اور ستم رسیدہ فلسطینی قوم کی حمایت میں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔
کویت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’کونا‘ کے مطابق نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ کویت فلسطینی بچوں کی مشکلات کو سمجھتا ہے اور عالمی برادری کے ساتھ مل کر انہیں ظلم سے نجات دلانے کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
فلسطینی بچوں کے حقوق کے استحصال سے متعلق کویت کی میزبانی میں عالمی کانفرنس دو روز 12 اور 13 کو بھی جاری رہے گی۔ کویتی سفارت کار نے فلسطینی بچوں پرصہیونی مظالم کے تسلسل اور فلسطینی قوم کو بنیادی حقوق سے محروم کیے جانےکی صہیونی پالیسی کی شدید مذمت کی۔
کانفرنس میں شریک مقررین نے عالم اسلام اور عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ صہیونی ریاست کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کے استحصال کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں۔