شنبه 16/نوامبر/2024

اکتوبر میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی 5000 پا مالیاں

منگل 7-نومبر-2017

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2017ء کے دوران صہیونی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کے 5000 واقعات کا اندراج کیا گیا۔

’حریہ نیوز‘ کی جانب سے نشر کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں قابض صہیونی فوج نے 484 فلسطینی شہریوں کو نہایت بے رحمی کے ساتھ حراست میں لیا۔ ان مین سے القدس سے گرفتار کئے گئے فلسطینیوں کی تعداد 156 تک پہنچ جاتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے فلسطینی شہروں، پناہ گزین کیمپوں، دیہاتوں اور کالونیوں میں 700 بار چھاپے مارے اور شہریوں کو زدو کوب کیا۔  بار چھاپے مارے اور شہریوں کو زدو کوب کیا۔ 300 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا۔ فلسطینیوں کی 50 دونم اراضی پرغاصبانہ تسلط قائم کیا۔ فلسطینی شہریوں کے 9 مکانات مسمار کیے جن میں سے 6 مکانات بیت المقدس میں مسمار کیے گئے۔ اکتوبر میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں کی بھی منظوری اور تعمیر جاری رہی۔ گذشتہ ماہ قابض حکومت نے فلسطین میں 2807 نئے مکانات تعمیر کرنے کی منظوری دی۔ ان میں سے 2600 مکانات بیت المقدس میں تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا۔ 700 نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ 757 مکانات فوری تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا۔

مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 24 پار دھاوا بولا گیا اور 2500 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی۔

اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 35 سالہ فلسطینی شہری محمد عبداللہ موسیٰ نے جام شہادت نوش کیا جب کہ قابض فوج کی فائرنگ سے 35 فلسطینی زخمی ہوئے۔

قابض فوج کے ساتھ ساتھ یہودی شرپسندوں کی جانب سے فلسطینیوں کی جان ومال پرحملوں کا سلسلہ بھی عروج پر رہا۔ یہودی آباد کاروں نے فلسطینی شہریوں پر 56 بار حملے کیے۔

مختصر لنک:

کاپی