اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے باور کرایا ہے کہ اسرائیلی دشمن کی تحویل میں موجود فلسطینی شہداء کے جسد خاکی واپس لینا مشکل نہیں۔ فلسطینی قوتیں اپنے شہداء کی واپسی کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی سرنگ سے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی کو نکال کر قبضے میں لینا بزدل دشمن کی ایک نئی چال ہے جس کا مقصد فلسطینی مزاحمتی قوتوں پر نئی شرائط مسلط کرنا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینی مجاھدین کے جسد خاکی تحویل میں لینا دشمن کی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ اس بات کا واضح اظہار ہے کہ صہیونی ریاست فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے سامنے اپنے عزائم میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ شہداء کے جسد خاکی دشمن کے قبضے میں جانے سے فلسطینیوں کی مزاحمتی قوت اور جذبہ آزادی اور مضبوط ہوگا۔ فلسطینی قوم اپنے دیرینہ اصولوں، مزاحمت اور قوم کے دفاع کے لیے مزید تمام ذرائع اختیار کریں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ ہفتے ایک سرنگ پر بم باری کے دوران شہید ہونے والے پانچ مزاحمت کاروں کی لاشیں قبضے میں لے لی ہیں۔
قابض صہیونی فوج نے 30 اکتوبر کو غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس کے قریب دیر البلح میں ایک سرنگ پر بمباری کی تھی جس میں 7 فلسطینی مجاھدین شہید اور 13 زخمی ہوگئے تھے۔ سرنگ میں کام کرنے والے 5 مزاحمت کار لاپتا تھے۔ دو روز قبل اسلامی جہاد نے اپنے لاپتا کارکنوں کی شہادت کی تصدیق کردی تھی۔ اسرائیلی فوج نے سرنگ میں پھنسے فلسطینیوں کی تلاش کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔ گذشتہ روز قابض فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے سرنگ سے پانچ مزاحمت کاروں کی لاشیں نکال لی ہیں۔