گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر خطرے کے الارم بجا دیے جس کے باعث اسرائیل کے کئی شہروں میں یہودیوں کی دوڑیں لگ گئیں۔ یہ ایک ہفتے میں اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔
عبرانی میڈیا کے مطابق غلطی سے فوج کے زیرانتظام خطرے کے سائرن بج اٹھے۔ سائرن بجتے ہی یہودیوں کی بڑی تعداد اپنے کام کاج چھوڑ کر بھاگ کھڑی ہوئی۔ تین روز قبل بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس کے بعد فوج نے وضاحت کی تھی خطرے کےسائنرن غلطی سے بجائے گئے ہیں۔ اس واقعے کےبعد اسرائیلی میڈیا نے فوج پر کڑی تنقید کی اور کہا فوج شہریوں کو خوف وہراس میں ڈالنا چاہتی ہے۔
عبرانی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب اور یافا شہروں کے علاوہ کئی دوسرے شہروں میں بھی سائرن کی آوازیں سنائی دیں خطرے کے الارم بجتے ہی غزہ کی پٹی کے اطراف میں موجود یہودی کالونیوں کے آباد کار زمین دوز مورچوں میں جا گھسے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ انتباہی سائرن غلطی سے بج گئے تھے۔ فوج کو ایسا کوئی خطرہ نہیں تھا۔ یہ اقدام ارادی طور پرنہیں کیا گیا۔
اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اسے بہت بڑا المیہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہودیوں کو فلسطینیوں کے حملوں کا خوف ہو نہ ہو مگر خطرے کے سائرن انہیں زیادہ خوف زدہ کرتے دیتے ہیں۔ اس غلطی کی وجہ سے یہودی کئی گھنٹے خوف کا شکار رہے۔