اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے قابض صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس کے شہریوں کے خلاف ایک نئی سازش کا پردہ چاک کیا ہے اور بتایا ہے کہ قابض صہیونی حکام پرانے بیت المقدس فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کے لیے نیا سیکیورٹی پلان تیار کیا ہے۔
عبرانی ٹی وی 10 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے پرانے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے حملوں سے بچنے کے لیے نیا پلان تیار کیا ہے۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق پرانے بیت المقدس شہر بالخصوص باب العامود کے مقام پر نئی چیک پوسٹیں قائم کرنے، پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھانے اور ماضی کی نسبت سیکیورٹی کے مزید سخت ترین اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کے ساتھ ان سیکیورٹی پوائنٹس پر بارڈ سیکیورٹی فورسز بھی تعینات کی جائے گی۔ پولیس کو چیک پوسٹوں پر نگرانی کے لیے اسمارٹ خفیہ کیمرے بھی جاری کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس کو متحرک کیا جاسکے۔ نیا سیکیورٹی پلان فی الحال تیاری کے مراحل میں ہے، اس پر آئندہ چند ماہ کے اندر عمل درآمد کیا جائے گا۔
اسرائیلی میڈیا کی ایک دوسری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی بلدیہ نے بیت المقدس میں پولیس تھانوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہر میں مزید 15 پولیس سینٹرز قائم کرنے کے ساتھ اڑھائی سو پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔