شنبه 16/نوامبر/2024

برطانوی ارکان پارلیمان کا حماس کو بلیک لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ

جمعرات 2-نومبر-2017

برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان بالا ’ہاؤس آف لارڈز‘ کے کئی سینیر ارکان نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز برطانوی پارلیمان کے ہاؤس آف لارڈز میں حماس پر عاید کردہ پابندیوں کو ختم کرنے اور حماس کو ایک آئینی فلسطینی تنظیم تسلیم کرنے کے حوالے سے بحث کی گئی۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ رایمونڈ ھیلٹن نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے غزہ کی پٹی اور غرب اردن کے دورے کے دوران حماس کے مندوبین سے ملاقات کی ہے۔ فلسطین میں اب حالات کافی حد تک بدل چکے ہیں۔ حماس اور تحریک فتح کے درمیان مصالحتی معاہدہ طے پانے کے بعد حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے لیے اقدامات کرنے میں کوئی امر مانع نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں سرکاری، سیاسی ، سماجی اور عوامی حلقوں میں حماس کے حوالے سے مثبت رائے پائی جاتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں لارڈ ھیلمٹن نے کہا کہ اسرائیل کے حامی ارکان پارلیمان نے حماس پر عاید کردہ پابندیاں ختم کرنے اورحماس کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی تجویز کی مخالفت کی ہے تاہم کئی ارکان نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سےنکالنے کے مطالبے کی پرزور حمایت کرتے ہیں۔

اس موقع پر رکن پارلیمان  لارڈ فرانک جوڈ نے وزیر مملکت برائے خارجہ امور سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے ساتھ اسی طرح معاملہ کریں جس طرح آئرلینڈ کی فوج کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس ایک جمہوری تنظیم ہے اور عوام کی اکثریت اس کے ساتھ ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی