اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بیرون ملک قائد ماھر صلاح نے کہا ہے کہ ان کی جماعت وطن عزیز کی آزادی اور سلب شدہ حقوق کے حصول کے لیے مسلح مزاحمت سے دست بردار نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ حق اور انصاف کے حصول کے لیے حماس ہمیشہ پیش پیش رہی ہے اور ائندہ بھی حق و انصاف کی طرف دار رہے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما نے ان خیالات کا اظہار استنبول میں جاری نویں القدس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو شخص یہ گمان کرتا ہے کہ حماس اور فلسطینیی قوم مزاحمت سے دست بردار ہوجائے گی تو وہ غلط فہمی کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ پراعتماد رہیں۔ حماس مزاحمت سے دست بردار نہیں ہوگی۔ مسلح جہاد حماس کے نام کا حصہ ہے۔
ماہر صلاح نے کہا کہ صہیونیوں کو بھی اسرائیلی ریاست کے زوال کا یقین ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو بھی صہیونی ریاست کے ایک سو سال پورا ہونے کا یقین نہیں کرتے۔ ہمیں اس پر زیادہ اعتماد اور وثوق کے ساتھ یقین کرنا چاہیے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ ان کی جماعت ہمیشہ حق کی طرف دار رہی ہے۔ فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والے ممالک اور جماعتوں کی حماس شکرگذار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس تمام فلسطینی قوتوں کے ساتھ مل کر قوم کی خدمت کرنا اور قومی حقوق کے حصول کے لیے جدو جہد کرنا چاہتی ہے۔ فلسطینی دھڑوں مصالحت حماس کی قومی خدمت کے جذبے کے عکاسی ہے۔ فلسطینی جماعتوں میں صلح کا سب سے زیادہ فائدہ فلسطینی قوم کو پہنچے گا۔
ماھر صلاح کا کہنا تھا کہ حماس نے قومی حقوق کے حصول کے لیے مصالحت کی اور مصالحت کے لیے غیرمعمولی لچک دکھائی ، جس کے بعد ہم غزہ اور غرب اردن کو ایک دوسرے کے قریب کرنے میں کامیاب ہوئے۔ حماس نے مصالحت کو کامیاب بنانے کے لیے جتنی قربانی دی، دوسرے فریق کی طرف سے نہیں دی گئی۔