انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ محاصرے کے نتیجے میں اہالیان غزہ 80 فی صد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترکی میں قائم انسانی حقوق گروپ’غزی دستک آرگنائزیشن‘ کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ 11 سال سے غزہ کی پٹی کے عوام غذائی تحفظ کا شکار ہیں۔ آج یہ شرح بڑھ کر 80 فی صد تک جا پہنچی ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کے عوام کو عالمی معیارکے مطابق خوراک دستیاب نہیں۔
یہ رپورٹ ایک عالمی یون خوراک کے موقع پر جاری کی گئی ہے۔ سنہ 1945ء میں قائم ہونے والے ادارے’الفاؤ‘ کی اپیل پر خوراک کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی بار بار جنگوں، مسلسل معاشی ناکہ بندی اور زرعی بنیادی ڈھانچے کی تباہی نے غزہ کی پٹی میں خوراک کے تحفظ پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں زرعی اجناس کی پیداوار میں 27 فی صد کمی آئی ہے۔
غزہ کی پٹی میں آبی وسائل اور فشریز میں بھی 54 فی صد کمی آئی ہے۔ اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 800 زرعی چشمےاور 30 فی صد زرعی اراضی تباہ کردی ہے۔