فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں آج منگل کو علی الصباح اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 13 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کر دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی، گھروں میں موجود خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا اور گھروں میں بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی گئی۔
غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں قائم پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج تلاشی کی کارروائی کی آڑ میں 10 گھروں کا صفایا کر گئے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ صہیونی فوج کی بھاری نفری نے جنین میں حارۃ السمران، الساحہ اور دیگر مقامات پرناکے لگا کر فلسطینی شہروں کی تلاشی لی گئی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے دسیوں نشانہ باز جگہ جگہ پھیل گئے اور انہوں نے فلسطینی شہروں پر دھاتی گولیوں سے حملوں کے ساتھ گھروں میں گھس کر تلاشی بھی لی۔
جنین میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ قابض فورسز نے چار فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض فورسز نے جنین کیمپ میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سرکردہ رہ نما الشیخ جمال ابو الھیجاء کے ایک بیٹے عاصم ابو الھیجا کے گھر میں گھس کر توڑپھوڑ کی۔ بعد ازاں عاصم کوگرفتار کرلیا گیا۔ خیال رہے کہ عاصم کو اسرائیلی فوج نے ایک ماہ قبل رہا کیا تھا۔ یہ ان کی پانچویں گرفتاری ہے۔
ادھر مغربی جنین میں الیامون کے مقام پر اسرائیلی فوج نے تلاشی کی مہم کے دوران سابق اسیر علاء احمد مرعی حوشیہ کو اس کے گھر سے حراست میں لے لیا۔ غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں کفر قلیل کے مقام پر تلاشی کے دوران ماجد نجم، عبدالجبار نجم اور اسیر مجدی ابو مرح کے گھروں پر چھاپے مارے۔ قابض فوج نے فلسطینی شہریوں کی گاڑیوں کی بھی تلاشی لی اور اس دوران ایک فلسطینی شہری سامر ابراہیم السدہ کو حراست میں لے لیا گیا۔