فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے فراہم کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی رکن پارلیمنٹ محمد اسماعیل الطل کی رہائی کے بعد اب بھی 12 فلسطینی ارکان پارلیمان بدستور پابند سلاسل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 51 سالہ محمد الطل کو سات ماہ تک حراست میں رکھنے کے بعد گذشتہ روز رہا کیا گیا تھا۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران نے بتایا کہ محمد الطل کو جزیرہ نما النقب کی جیل سے رہا کیا گیا۔ ان پر اسرائیلی ریاست کے خلاف احتجاجی مظاہرے منظم کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا رہا ہے۔ عدالت نہیں انہیں پانچ ہزار شیکل جرمانے کی بھی سزا سنائی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں اب بھی 11 فلسطینی ارکان پارلیمان پابند سلاسل ہیں۔
ان میں سات ارکان پارلیمان کو انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔ حال ہی میں بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ محمد ابو طیر کو 17 ماہ قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
زیرحراست ارکان پارلیمان میں تحریک فتح کے سرکردہ رہ نما مروان البرغوثی، عوامی محاْذ کےسیکرٹری جنرل احمد سعدات، خاتون رکن پارلیمان خالدہ جرار اور حماس کے محمد ابو طیر شامل ہیں۔