سوئٹرزلینڈ کے ماہرین صحت نے دنیا بھر سے لیے گئے شہد کے بیسیوں نمونوں کا طبی جائزہ لیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جائزہ تحقیقات سے پتا چلا کہ 75 فی صد شہد کی اقسام ایک قسم کے کرم کش’ کیڑے مار‘ کیمیائی مواد سے متاثر ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شہد میں پایا جانے والا کیمیائی مادہ اگرچہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ نہیں تاہم یہ شہد کی مکھیوں کے لیے ضرر رساں بن سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے دنیا بھر سے لیے گئے شہد کے 200 نموں کا جائزہ لیا۔ ان میں ہرپانچ میں سے ایک نمونہ ’نیونیکو ٹینواس‘ یا نیونیکس‘ نامی ایک کیمیائی مادے سے متاثر ہے۔
خیال رہے کہ شہد اور اس کی آلودگی کا سبب بننے والے مواد میں گذشتہ کچھ عرصے سے کمی آئی ہے۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ حشرات الارض، جراثیم، امراض، موسمیاتی تبدیلیاں اور غذائی مواد کے تنوع میں کمی شہد کے قدرتی پن پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔