فلسطین میں قابض ناپاک صہیونی اپنے نام نہاد مذہبی تہواروں کی آڑ میں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے بار بار مرتکب ہوتے ہیں۔ صہیونی دانستہ طور پر اپنے مذہبی مواقع اور ایام کو طول دیتے ہیں، تاکہ یہودی شرپسندوں کو بار بار مسجد اقصیٰ میں دراندازی کا موقع فراہم کیا جاسکے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ان دنوں یہودی ’عید العُرش‘ نامی ایک نام نہاد مذہبی تہوار منایا جا رہا ہے۔ یہ تہوار مسلسل 10 روز تک منایا جاتا ہے۔ اس تہوار کے دوران روزانہ کی بنیاد پر سیکڑوں یہودی شرپسند تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول میں داخل ہوتے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کل سوموار کو تلمودی مذہب کی تعلیمات کے مطابق یہودیوں کی بڑی تعداد مذہبی لباس پہنے مسجد اقصیٰ کے ’باب الرحمۃ‘ سے اندر داخل ہوئی۔
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ روز 158 یہودی انتہائی سخت سیکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہوئے۔ اس موقع پر فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے دور کردیا گیا تھا۔
بیسیوں یہودی شرپسند مسجد اقصیٰ کے اندر داخل ہو کر تہوار کی عبرانی رسم میں شریک ہوئے۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں عبرانی سال نو اور سال بھر مذہبی تقریبات اور مواقع کے دوران قبلہ اول کو یہودیوں کے لیے حلال کردیا یاجاتا ہے۔ اس دوران یہودی شرپسند اور قبلہ اول کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی پرچارک تنظیمیں مسجد اقصیٰ کی کھلے عام بے حرمتی کرتی ہیں۔ اس طرح یہ مذہبی تہوار دراصل قبلہ اول میں یہودیوں کی مجرمانہ دراندازی کا ایک بہانہ ہیں۔