امریکا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ’ایف بی آئی‘ نے فلسطینی تنظیم ’اسلامی جہاد‘ کو بلیک لسٹ کرتےہوئے جماعت کے عسکری اور مزاحمتی سرگرمیوں کو دہشت گردی قرار دیا ہے۔ دوسری جانب اسلامی جہاد نے امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت فلسطین کی آزادی اور غاصب صہیونی ریاست کے ناجائز تسلط کے خاتمے تک مسلح جہاد جاری رکھے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی دارے ایف بی آئی نے اسلامی جہاد کے رہ نما رمضان الشلح کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہے جس پر فلسسطینی مزاحمتی اور سیاسی حلقوں میں شدید وغم غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ایک بیان میں اسلامی جہاد نے امریکی اقدام کو غیر منصفانہ اور اسرائیل نوازی پر مبنی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جہاد کو فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدو جہد کی خاطر امریکا سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔ اسلامی جہاد اپنے مشن اور منشور کے مطابق فلسطین کی آزادی کے لیے مسلح جدو جہد جاری رکھے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اصل دہشت گرد خود امریکا ہے جو دنیا بھر میں خود بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی سپرستی کررہا ہے۔ امریکی دہشت گردی کا سب سے بڑا ثبوت صہیونی ریاست کے جرائم کی پشت پناہی اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں صہیونیوں کی معاونت ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کو اپنے حقوق کے دفاع کا بھرپور حق حاصل ہے۔ اسلامی جہاد سمیت کسی فلسطینی کو آزادی کے لیے امریکا سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔ بیان کے مطابق اسلامی جہاد کے رہ نما رمضان الشلح کو دہشت گرد قرار دینا امریکا کی کھلم کھلا اسرائیل کی طرف داری ہے۔