فلسطین کے مرکزی پریس کلب نے خبردار کیا ہے کہ صہیونی فوج اور اسرائیل کے دیگر ریاستی ادارے دانستہ طور پر فلسطینی صحافیوں کے حقوق کی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں فلسطین پریس کلب کا کہنا ہے کہ حالیہ عرصے اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی صحافیوں اورذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد کے خلاف انتقامی کارروائیوں، ان کی گرفتاریوں، جیلوں میں دی جانے والی سزاؤں اور دیگر مکروہ حربوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر یہ اضافہ مزید اسی تناسب سے جاری رہا تو اس کے نتیجے میں فلسطین میں صحافیوں کے بنیادی حقوق مزید خطرات سے دوچار ہوجائیں گے۔
فلسطینی پریس کلب کی جانب سے قائم کردہ فریڈم کمیٹی کا کہنا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں صہیونی فوج نے صحافیوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔ گذشتہ ماہ دسیوں صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں کہا یا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کئی صحافیوں کو ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی سے روکا۔ صحافی جعفر اشتیہ کو بندوق کے زور پر حراست میں لیا جب کہ فلسطینی صحافی مصعب الخطیب کو ایک گیس کے گولے سے نشانہ بنایا گیا۔
اس کے علاوہ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں مسجد ابراہیمی کے قریب فلسطینی صحافیوں کے ایک گروپ کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے جمع تھے۔