جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی خاتون ڈاکٹردو ماہ بعد اسرائیلی جیل سے رہا

جمعہ 29-ستمبر-2017

صہیونی حکام کی جانب سے دو ماہ قبل حراست میں لی گئی خاتون ڈاکٹر کورہا کردیا ہے۔

فلسطینی نوجوان ڈاکٹر صابرین ابو شرار کو  قابض صہیونی فوج نے گذشتہ روز رہا کیا۔ اسے دو ماہ قبل غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے قصبے دورا سے اس وقت حراست میں لے لیا تھا جب وہ بیرون ملک اپنی شادی کے سلسلے میں جان چاہتی تھی۔

صابرین ابو شرارہ کی گرفتاری 26 جولائی کو عمل میں لائی گئی تھی۔ شادی کےلیے بیرون ملک روانگی سے قبل اسرائیلی فوج نے ان کے گھر پر چھاپہ مارا اور انہیں حراست میں لے لیا تھا۔ دوران حراست صابرین کو وحشیانہ تشدد اور غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج نے صابرین کو 2015ء میں بھی حراست میں لیا تھا۔ وہ مصر سے طب کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد واپس غرب اردن پہنچی تھیں جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا اور بغیر کسی الزام کے ڈیرھ سال تک پابند سلاسل رکھا۔ جیل میں قید ہونے کے باعث ان کی شادی مسلسل تاخیر کا شکار رہی ہے۔ حالیہ گرفتاری سے صرف آٹھ ماہ قبل انہیں رہا کیا گیا تھا۔

انہوں نے متعدد بار بیرون ملک جانے کی کوشش کی مگر قابض فوج انہیں یا تو حراست میں لے لیتی ہے یا انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی