غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے زور دے کر کہا ہے کہ دشمن کے جنگی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کرنےکے مناظر فلسطینیوں کے آنےوالے کل کے بارے میں پیغام ہیں۔ یہ مناظر اس بات کا اظہار ہیں کہ فلسطینی قوم مزاحمت کے ساتھ ہیں۔ ہماری قوم کا ہاتھ اور ان کی مزاحمت سب سے آگے رہے گی۔ آنے والا دن فلسطینیوں کا ے، جو ہمیں حق واپسی، آزادی اور خود ارادیت کے قریب لے آئے گا۔
خیال رہے کہ آج ہفتے کو غزہ میں القسام بریگیڈز نے طوفان الاقصیٰ الاحرار معاہدے کے فریم ورک کے اندر تین اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جس کے بد لے میں دو سو کے قریب فلسطینی صہیونی زندانوں رے رہا ہوئے۔
حماس نے نے کہا کہ نعرہ "ہم طوفان ہیں، ہم فلسطین کا مستقبل ہیں” اس بات کا اعلان ہے کہ فلسطین خالصتاً فلسطینی قوم کا ہے۔ آنے والا کل فلسطینیوں کا ہے۔ یہ جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کے بعد سے شروع ہوا۔ آنے والے کل کو ہماری قوم خون اور قربانیوں سے سینچا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام مزاحمت کی زبردست حمایت اور قابض دشمن کو چیلنج کرنے کے ذریعے ٹرمپ کے فلسطینیوں کی نقل مکانی اور غزہ پر قبضے کے تمام منصوبوں کو مسترد کرنے اور انہیں ناکام بنانے کے ان کے پختہ عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔
حماس نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو اور اس کی فوج نے 471 دنوں تک جس "مکمل فتح” کی کوشش کی وہ وہم تھا ۔ نیتن یاھو کا یہ فخر اور گھمنڈغزہ کی سرزمین پر ہمیشہ کے لیے بکھر گیا۔
حماس نے عالمی برادری کو اسرائیلی قیدیوں کی حالت اور اسرائیلی عقوبت خانوں سے رہا ہونے والے فلسطینیوں کے درمیان فرق کی طرف توجہ دلائی۔
بیان میں کہا کہ ہم نے دشمن کے قیدیوں کے ساتھ انسانی ہمدردی کا برتاؤ کیا۔ جبکہ ہمارے شہریوں کی دشمن سے قید سے رہائی کے بعد حالت ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کی گواہی دیتی ہے۔