عبرانی سال نو اور یہودیوں کے مذہبی تہوار کی آڑ میں آج جمعہ سے اتوار کی شام تک دریائے اردن کے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کےسرحدی مقامات میں اسرائیلی فوج نے غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کرکے تمام علاقے سیل کردیےہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آج جمعہ اتوار کے روز تک غرب اردن کے شہروں میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی۔ اس دوران فلسطینیوں کو پبلک مقامات کی طرف جانے اور یہودی کالونیوں کے قریب آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق غرب اردن، بیت المقدس اور غزہ کی پٹی کے سرحدی علاقوں میں فوج کی تعینات یہودیوں کے مذہبی تہوار ’عید الغفران‘ کی تقریبات کے موقع پر کی گئی ہے
دوسری جانب مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے غیراعلانیہ کرفیو لگا دیا ہے۔
یہودیوں کا یہ مذہبی تہوار عبرانی سال نو کے موقع پر منایا جاتا ہے جسے عبرانی زبان میں ’روش ہاشناہ‘ کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس تہوار کو’کیبور‘ بھی کہا جاتا ہے۔
اسرائیلی حکام کی طرف سے جاری کردہ احکامات میں کہا گیا ہے کہ کسی فلسطینی کو بغیر اجازت کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صرف ہنگامی حالات میں پیشگی اجازت کے بغیرہی غرب اردن سے 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔
خیال رہے کہ یہودیوں کے مذہبی تہوار عموما فلسطینیوں کے لیے پابندیوں کا پیغام بن کرآتے ہیں۔ ان تہواروں کی آڑ میں صہیونی فوج فلسطینیوں کے خلاف سنگین پابندیاں عاید کرتی ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی اپیلوں کے باوجود فلسطینی شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی جاتی ہے۔