اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ تین فلسطینی شہداء کے جسد خاکی خفیہ قبرستانوں میں رکھنے کی کسی بھی تجویز کے خلاف عدالت کو قائل کرے گا کہ وہ ان شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے کا فیصلہ صادر کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے پبلک پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ وہ تین فلسطینی شہداء عادل عنکوش، اسامہ عطا اور شہیدہ براء عطاء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کےحوالے کرنے کی حمایت کرے گا۔
اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے یہ بیان فلسطینی شہداء کے ورثاء کی طرف سے مقدمہ کی پیروی کرنے والے قانون دان اور محکمہ امور اسیران کے وکیل محمد محمود کی طرف سے عدالت میں کی گئی اپیل کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایڈووکیٹ محمد محمود نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی ایک درخواست میں عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ تین فلسطینی شہداء کے جسد خاکی خفیہ قبرستانوں میں رکھنے کی اجازت نہ دے بلکہ ان کے جسد خاکی شہداء کے ورثاء کے حوالے کیے جائیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے’مقابر الارقام‘ نے نام سے ملک میں ایسے کئی قبرستان بنا رکھے ہیں جن میں مختلف کارروائیوں کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں اور جیلوں میں وحشیانہ تشدد سے جام شہادت نوش کرنے والوں کو رکھا جاتا ہے۔ اس خفیہ قبرستان میں رکھے گئے شہداء کی قبروں کو گنتی کےنمبروں کے ساتھ ظاہر کیا جاتا ہے، جسے عرف عام میں ’مقابر الارقام‘ کہا جاتا ہے۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اس نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ چار فلسطینیوں عبدالحمید ابو سرور، ،محمد طرایرہ، رامی عورتانی ارو محمد الفقی کے جسد خاکی ‘مقابر الارقام‘ میں منتقل کرنے کا حکم جاری کرے۔