جمعه 09/می/2025

2017ء میں یہودیوں کے لیے 11700 مکانات کی تعمیر کی منظوری

پیر 25-ستمبر-2017

فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینیر عہدیداربتایا گیا ہے کہ رواں سال میں اب تک اسرائیل نے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے گیارہ ہزار سات سو مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مزاحمت یہودی آباد کاری و نسلی دیوار کے چیئرمین ولید العساف کا کہنا ہے کہ سال دو ہزار سترہ کے دوران اب تک اسرائیل نے 11 ہزار 700 نئے مکانات کی تعمیرکی منظوری دی ہے۔

فلسطینی عہدیدار نے سرکاری ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مزید یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے بڑی تعداد میں نئی کالونیوں کے قیام اور مکانات کی تعمیر کی تیاری کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے پچھلے چھ ماہ کے دوران 122 نئی کالونیوں کے نقشے تیار کیے ہیں۔ اس کے علاوہ پہلے سے قائم کی گئی کالونیوں میں بنیادی ڈھانچے کی توسیع اور ہزاروں ایکڑ فلسطینی اراضی ان کالونیوں میں ضم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی۔

ولید العساف کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر الخلیل اور بیت المقدس میں بڑی تعداد میں مزید کالونیوں کی تعمیر کی تیاریاں شروع کی ہیں۔ ایک سازش کے تحت فلسطین کے ان دونوں تاریخی شہروں کو یہودی آباد کاری کے مرکز بنانے کی مہم جاری ہے۔

خیال رہے کہ عالمی برادری فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کی سرگرمیوں کو غیرقانونی قرار دیتی ہے تاہم صہیونی ریاست نے بین الاقوامی برادری کے موقف کے خلاف ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی شہروں میں یہودیوں کو بسانے کا ظالمانہ سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی