انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیموں نے ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف میں ایک نئی پٹیشن دائر کی ہے جس میں فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا معاملہ اٹھایا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی چار تنظیموں فلسطین ہیومن رائٹس سینٹر، المیزان انسانی حقوق سینٹر،الحق فاؤنڈیشن اور ضمیر برائے انسانی نے مشترکہ طور پرہیگ میں ایک پٹیشن دائر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس انسانی حقوق کی پامالیوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
قریبا 700 صفحات کو محیط پٹیشن میں فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے ٹھوس شواہد بیان کیےگئے ہیں۔
انسانی حقوق کے مندوبین نے ہیگ میں عدالت میں پٹیشن دائر کرنے کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اسرائیل گذشتہ 50 سال سے غرب اردن اور بیت المقدس میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی فوج طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے عالمی فوج داری عدالت میں دائر کردہ پیٹیشن میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ہونے والی سنگین پامالیوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
انسانی حقوق کے مندوبین کا کہنا ہے کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری، اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیوں کی طرح انسانی حقوق کی پامالی کی ایک شکل ہے۔
انسانی حقوق کے کارکن راجی الصورانی نے کہا کہ ہمارا مقصد غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینی قوم کے خلاف جاری اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں کو عالمی سطح پر اٹھانا ہے۔ اسرائیلی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے نہتے فلسطینیوں پر مظالم کے ساتھ ساتھ وسیع پیمانے پر فلسطینی اراضی پر غاصبانہ قبضے، املاک کی مسماری، فلسطینی آبادی پر عرصہ حیات تنگ کرنا جیسے مکروہ مظالم انسانی حقوق کی پامالیوں کا حصہ ہیں۔ ہیگ میں پیش کردہ پٹیشن میں یہ تمام اقدامات اور انتقامی پالیسیوں کی تفصیلات شامل کی گئی ہیں۔