افریقی عرب ملک مراکش میں آج جمعہ کو سیاحتی شہر طنجہ میں ہونے والے ایک موسیقی پروگرام میں اسرائیلی گلو کارہ ’نوعام فازانا‘ کی شرکت پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے شدید احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مراکش کی قومی کمیٹی برائے نصرت مسایل امت مسلمہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’طنجہ جاز‘ موسیقی پروگرام میں اسرائیلی گلوکارہ کو شرکت کی دعوت دینا فلسطینیوں کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے مراکشی قوم کے فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور فلسطینیوں کے ساتھ محبت کے رشتے کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب صہیونی ریاست پوری ڈھٹائی کے ساتھ نہتے فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کا استحصال کر رہی ہے۔ فلسطینیوں پر دن رات مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ بیت المقدس کو یہودیانے اور قبلہ اول پر قبضے کی سازشیں جاری ہیں۔ غزہ کی پٹی کے دو ملین لوگوں کی زندگی اجیرن بنائی گئی ہے۔ ایسے میں کسی اسرائیلی اداکارہ کی مراکش میں آمد اور اس کا استقبال فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف کے ہے۔ مراکشی حکومت اور کسی سرکاری اور غیر سرکاری ادارے کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ فلسطینیوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے انہیں مزید تکلیف دینے کا موجب بنیں۔