اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے پورے فلسطین کو غاصب صہیونیوں کے پنجہ استبداد سے آزاد کرنے کے لیے مسلح جہاد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ فلسطین پر قابض آخری صہیونی کے نکالے جانے تک مسلح مزاحمت جاری رہے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے غزہ کی پٹی سے صہیونی فوج کے انخلاء کی سالگرہ کی مناسبت سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح مزاحمت وطن عزیز کی آزادی اور قوم کو صہیونیوں کے پنجوں سے آزاد کرانے کا واحد راستہ ہے۔ حماس نام نہاد مذاکرات کے ڈھونگ کی حمایت کرے گی اور نہ ہی بے مقصد مذاکرات کا حصہ بنے گی۔ حماس نے اپنے ملک پر ناجائز قبضہ کرنے والے غاصب ٹولے کے خلاف بندوق اٹھائی ہے۔ جب تک آخری صہیونی فلسطین سے نکل نہیں جاتا اس وقت تک بندوق نہیں چھوڑیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی سے صہیونی فوج کا انخلا اور یہودی بستیاں صہیونی ریاست کی منشاء کے تحت ختم نہیں کی گئیں بلکہ فلسطینی قوم کی مسلح مزاحمت کے نتیجے میں دشمن غزہ کی پٹی کو خالی کرنے پر مجبور ہوا ہے۔
حماس نے غزہ کی پٹی سے صہیونیوں کے انخلاء کو فتح عظیم قرار دیا اور کہا کہ فلسطینی قوم اسی طرح مسلح جدو جہد جاری رہے گی یہاں تک کہ فلسطین پر قابض آخری صہیونی بھی یہاں سے نکل جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک پر ناجائز قابض دشمن کے ساتھ بات چیت نہ صرف وقت کاضیاع فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق کے ساتھ دھوکا ہوگا۔