شنبه 16/نوامبر/2024

صہیونی فوج سے تعاون ختم کرنے کا دعویٰ، فلسطینی اتھارٹی بے نقاب

پیر 11-ستمبر-2017

وسط جولائی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں نماز پرپابندی کے ظالمانہ فیصلے کے رد عمل میں فلسطینی اتھارٹی نے صہیونی ریاست کے ساتھ کئی سال سے جاری سیکیورٹی تعاون غیرمعینہ مدت تک ختم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر اب پتا چلا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کا یہ دعویٰ قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ایک مجرمانہ کوشش کی تھی، کیونکہ رام اللہ اتھارٹی کے سیکیورٹی ادارے در پردہ اب بھی صہیونی فوج کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ حتیٰ کہ اسرائیل کی فوجی تقریبات میں عباس ملیشیا کے عہدیدار شرکت بھی کرتے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق حال ہی میں غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے ایک سینیر افسر کی ریٹائرمنٹ کے بعد اس کے اعزاز میں منعقدہ الوداعی پارٹی میں فلسطینی ملیشیا کے عہدیداروں کے ساتھ ساتھ جنین شہر کے چیمبر آف کامرس کے تین تاجر نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

یہ تقریب غرب اردن میں منعقد کی گئی تھی۔ اسرائیلی فوجی افسر کی الوداعی تقریب میں اسرائیلی ملٹری رابطہ کار سمیر کیوف اور دیگر سینیر فوجی افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے بھی مقرر کردہ رابطہ کار نے تقریب سے خطاب کیا۔ اسرائیلی حکام نے اپنی تقاریری میں فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی طرف سے ملنے والے تعاون کی تعریف کی اور کہا کہ فلسطینی حکام کا اسرائیلی فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون اب بھی جاری ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کے مندوبین کی اسرائیلی فوجی افسر کی الوداعی تقریب مین شرکت کا انکشاف ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب دوسری طرف صدر محمود عباس اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی کشیدگی اور سیکیورٹی کے امور میں عدم تعاون کا دعویٰ کرتے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی