اسرائیل کے سابق وزیر دفاع موشے یعلون نے ایک بار پھر وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے نیتن یاھو کو کرپٹ شخص قرار دے ہر فوری طور پر وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سابق وزیر دفاع اور طویل عرصے تک نیتن یاھو کے ساتھ رہنے والے موشے یعلون نے ایک بیان میں کہا کہ نیتن یاھو اور ان کی پوری حکومت کرپٹ عناصر کا ٹولہ ہے۔ ان کے خلاف جرمنی سے آبدوزوں کی خریداری کی ڈیل میں رشوت وصول کرنے سمیت کرپشن کے کئی دوسرے مقدمات قائم ہیں۔ ایسا شخص جو ایک ہی وقت میں کرپشن کے کئی مقدمات کا سامنا کررہا ہے اسے وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہنے کا کوئی جواز نہیں۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’وللا‘‘ کے مطابق نتایا شہر میں ایک کلچرل تقریب سے خطاب میں موشے یعلون نے کہا کہ وزیراعظم نیتن یاھو اور ان کے مقربین کے کرپشن میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملنے کے بعد ان وزیراعظم کے پاس عہدے پر قائم رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا ہے۔ وہ اپنے کرپٹ ٹولے سمیت وزارت عظمیٰ کے عہدے سے فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔