شہادت کے دو ہفتے کے بعد 17 سالہ فلسطینی لڑکے قتیبہ زھران کو اس کے آبائی علاقے مقبوضہ مغربی کنارے کے طولکرم شہر میں سپرد خاک کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہید فلسطینی زھران کا جسد خاکی گذشتہ شام اسرائیلی فوج نے اس کے ورثاء کے حوالے کیا تھا۔ آج اسے طولکرم شہر کے علار قصبے میں سپرد خاک کردیا گیا۔ شہید کے جنازے میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرین نے صہیونی ریاست کی وحشیانہ کارروائیوں اور دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے شہید کا جسد خاکی کندھوں پر اٹھا کر صہیونی ریاست کے خلاف نعرے لگائے۔ شہید قتیبہ زھران کے جنازے میں شریک شہری سخت مشتعل دکھائی دے رہے تھے۔
شہید کے جنازے میں عام شہریوں کے علاوہ مختلف سیاسی اور سماجی تنظیموں کے مندوبین اور دیگر رہ نماؤں نے شرکت کی۔ انہوں نے قتیبہ زھران کو شہید آزادی قرار دیا اور کہا کہ فلسطینی قوم شہید قتیبہ زھران کے خون سے بے وفائی ہرگز نہیں کرے گی۔
خیال رہے کہ 17 سالہ قتیبہ زیاد یوسف زھران کو اسرائیلی فوج نے 19 اگست کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ زھران نے چاقو کی مدد سے اسرائیلی فوج پر پرحملے کی کوشش کی تھی جس پر اسے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔