اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق دھوکہ دہی، فراڈ اور بدعنوانی کے مبینہ بدعنوانی کے الزامات کے باعث اسرائیلی خاتون اول سارہ نیتن یاھو کے خلاف فرد جرم عاید کیے جانے کا امکان ہے۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کے مطابق سارہ نیتن یاھو پر چار لاکھ شیکل کی رقم خرد برد کرنے کا الزام ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق حکومتی مشیر قانون ایبحائی مندلبلیط پیش آئند چند ہفتوں کے دوران سارہ کو ان کے خلاف فرد جرم کی تفصیلات کے بارے میں بتا سکتے ہیں۔ فرد جرم میں شامل الزامات میں قومی خزانے سے ذاتی مقاصد کے لیے مفادات اٹھانے کے الزامات شامل ہوں گے۔ تاہم ان پر فرد جرم عاید کیے جانے سے قبل انہیں ایک بار اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
نیتن یاھو کی اہلیہ کے خلاف زیرتفتیش مقدمات میں گھر کے باورچی خانے کے لیے سامان، کھانے پینے کی اشیا قومی خزانے سے خریدنے اور دھوکہ دہی کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔
اسی طرح کےالزامات کا سامنا خود نیتن یاھو بھی کررہے ہیں۔ ان کے خانگی اور گھریلو نوعیت کے امور کےسابق انچارج مینی نفتالی بھی نیتن یاھو کے خلاف احتجاج میں پیش پیش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یاھو اور ان کی اہلیہ نے گھریلو اخراجات کو غیرضروری طور پربڑھا چڑھا کراستعمال کرنے کا حکم دیا تھا۔