انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ برما کی فوج روہنگیا میں مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ مظالم اور ان کے اجتماعی قتل عام کے شواہد مٹانے میں ملوث ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ روہنگیا میں بے رحمی کے ساتھ قتل کیے گئے بچوں، مردوں، خواتین اور بوڑھوں کی لاشیں نذرآتش کرکے ان کے شواہد مٹائے جا رہے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم ’اراکان پروگرام‘ کی ڈائریکٹر کریس لیوا کا کہان ہے کہ انہوں نے میانمار کی فوج کو بے دردی کے ساتھ قتل کیے گئے مسلمانوں کی نعشیں جمع کرتے اور انہیں تیل چھڑک کر آگ لگا کر جلاتے دیکھا ہے تاکہ فوج کے خلاف مسلمانوں کے قتل عام اور وحشیانہ جرائم کے شواہد مٹائے جا سکیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ’اراکان پروگرام‘ روہنگیا میں فوج کے ہاتھوں نہتے مسلمانوں کے وحشیانہ قتل عام پرگہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف راتھیڈوانگ شہر میں ایک عمارت میں پناہ لینے والے 130 مسلمانوں کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاشیں جلا ڈالی گئیں۔ اس شہر کےاطراف میں واقع تین دوسرے مقامات پر مسلمانوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کیا گیا۔