چهارشنبه 30/آوریل/2025

الخلیل میں خودمختار یہودی کونسل کی تشکیل پر حماس کا شدید احتجاج

اتوار 3-ستمبر-2017

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے مغربی کنارے کے شہر الخلیل میں یہودی آبادکاروں کی اتھارٹی کو تقویت دینے سے متعلق صہیونی اقدام کی سخت مذمت کی ہے۔

اسرائیلی فیصلے کے مطابق یہودی آبادکاروں پر مشتمل شہر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نمائندہ کونسل تشکیل دی جائیں گی۔ یہ کونسلز شہر کی فلسطینی میونسپل کمیٹی سے ہٹ کر ہو گی۔

حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے محولہ بالا اسرائیلی فیصلے کو تمام بین الاقوامی قوانین اور عالمی اداروں کے قواعد وضوابط کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے احکامات اسرائیلی حکومت کی انتہا پسندی کی طرف نشاندہی کرتے ہیں جس سے امتیازی پالیسیوں کو بڑھاوا ملتا ہے۔

عبرانی اخبار یروشیلم پوسٹ نے گذشتہ بدھ اپنی اشاعت میں دعوی کیا تھا کہ اسرائیلی وزیر جنگ آویڈور لائیبرمین نے جنوب مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے وسطی علاقے میں مقیم یہودی آبادکاروں کو فلسطینی میونسپل کمیٹی کے فیصلوں سے مستغنی قرار دے دیا تھا۔ یہ اعلان اسرائیلی وزیر نے فلسطینی حکام سے مشورے اور رائے لئے بغیر یکطرفہ طور پر کیا۔

اخبار کا کہنا ہے کہ نئے انتظامات کے تحت آبادکار پانی سمیت دیگر شہری سہولیات شہر کی یہودی انتظامیہ سے براہ راست حاصل کر سکیں گے۔ فیصلے کے مطابق الخلیل کے یہودی آبادکاروں پر مشتمل کالونی میں ایک نمائندہ کونسل بنائی جائی گی جو خودمختار ہو گی۔ الخلیل شہر میں آٹھ سو یہودی آبادکاروں سمیت دو لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی