دوشنبه 12/می/2025

نیتن یاھو نے ارکان کنیسٹ کو قبلہ اول پر دھاووں کی اجازت دے دی

جمعرات 24-اگست-2017

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کابینہ کے خصوصی اجلاس کے دوران وزراء اور ارکان کنیسٹ کو قبلہ اول میں داخل ہونے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت دے دی ہے۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 2 کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم کے سامنے ارکان کنیسٹ اور وزراء کے حرم قدسی میں داخلے کی اجازت کا معاملہ بھی پیش کیاگیا۔ وزیراعظم نے آئندہ منگل کو قبلہ اول اور حرم قدسی میں داخل ہونے کی اجازت دے دی ہے۔ اس کے بعد یہودی ارکان کنیسٹ [پارلیمنٹ] کو مزید اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے اکتوبر 2015ء کو فلسطین میں جاری پرتشدد کارروائیوں کے بعد ارکان کنیسٹ اور وزراء کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونےسےروک دیا تھا۔

تاہم عام یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی روز مرہ کی بنیاد پر بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ جب سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت ’یونیسکو‘ نے حرم قدسی کو اسلامی ثقافت کاحصہ قرار دیا ہے تب سے یہودی آباد کاروں کےقبلہ اول پر دھاووں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس یہودی شرپسندوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کے لیے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی