فلسطین میں جاری کردہ ایک رپورٹ میں فلسطینی شہریوں اور قابض اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپوں کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رواں سال کے پہلے سات ماہ کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کے 300 مکانات مسمار کیے۔ فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان اس عرصے میں 719 مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔
القدس انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں یکم جنوری سے 31 جولائی تک کے اعداد و شمار بیان کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج نے رواں سال کے پہلے سات ماہ میں فلسطینی شہریوں کے تین سو سے زاید مکانات مسمار کیے یا ان کی مسماری کے نوٹس جاری کیے ہیں۔ بیت المقدس اور دوسرے فلسطینی علاقوں میں 105 مکانات کو مسمار کیا گیا اور 214 مکانات کی مسماری کے نوٹس جاری کیے گئے۔
اس کے مقابلے میں گذشتہ سات ماہ کے دوران یہودی آباد کاری کے دسیوں منصوبے جاری کیے گئے۔ بیت المقدس اور دیگر فلسطینی علاقوں کا آبادیاتی نقشہ تبدیل کرنے کے لیے یہودی آباد کاری کا سلسلہ جاری رہا۔
رواں سال کے دوران بیت المقدس میں 10 ہزار مکانات کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ جب کہ صرف قلندیا کے علاقے میں 15 ہزار مکانات کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ غرب اردن میں 6377 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ ان میں سے 1330 کمروں پر مشتمل ہوٹل اور 12 کارخانے بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال کے پہلے سات ماہ کے دوران بیت المقدس میں 17 فلسطینی شہید کیے گئے۔ جب کہ اس شہر سے 1458 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان سات مہینوں میں 719 مقامات پر تصادم ہوا۔ فلسطینیوں کے حملوں میں صہیونی ہلاک اور 125 زخمی ہوئے۔