اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے فلسطینی پارلیمنٹ کے منتخب رکن اور فلسطینی سیاست دان محمد محمود حسن ابوطیر کو چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست میں منتقل کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی عدالت نے 65 سالہ ابو طیر کو بغیر کسی الزام کے چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے تحت پابند سلاسل کیا۔
خیال رہے کہ ابو طیر اپنی زندگی کا آدھا سے زاید عرصہ صہیونی ریاست کی جیلوں میں قیدی کے طور پرکاٹ چکےہیں۔ مختلف عرصے کے دوران انہوں نے مجموعی طورپر 34 سال اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹی۔