جمعه 15/نوامبر/2024

فرد جرم عاید ہونے سے قبل نیتن یاھو مستعفی نہیں ہوں گے

اتوار 13-اگست-2017

اسرائیل کی حکمراں جماعت ’لیکوڈ‘ نے سینیر رہ نماؤں اور پارٹی عہدیداروں نے کہا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اس وقت تک اپنے عہدے سے مستعفی نہیں ہوں گے جب تک کہ بدعنوانی کیسز میں ان کے خلاف فرد جرم عاید نہیں کردی جاتی۔ اگر پولیس اور حکومت کا قانونی مشیر انہیں استعفے کا مشورہ دیں تب بھی وزیراعظم ایسا نہیں کریں گے۔

اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی جمعہ کی اشاعت میں رپورٹ میں بتایا ہے کہ لیکوڈ پارٹی کے رہ نماؤں کا گمان ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو کا اگلے چند ماہ تک ٹرائل شروع نہیں ہوگا۔ البتہ مارچ 2019ء تک ان کے خلاف کسی عدالتی مقدمہ کی کارروائی شروع ہوسکتی ہے۔ مارچ دو ہزار انیس میں اسرائیل میں ویسے ہی نئے پارلیمانی انتخابات ہوں گے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق وزراء اور ارکان کنیسٹ کے درمیان ان دنوں وزیراعظم کے بدعنوانی کے پولیس کے ہاں زیر تفتیش کیسز زیربحث ہیں۔ ارکان کنیسٹ اور کابینہ کے وزراء کاکہنا ہے کہ اگر وزیراعظم کے خلاف رشوت وصول کرنے کے مقدمہ میں فرد جرم عاید کی جاتی ہے تو وہ [نیتن یاھو] استعفیٰ دینے پرمجبور ہوں گے۔ تاہم اگر ان کے خلاف فرد جرم عاید نہیں کی جاتی تو وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔

خیال رہے کہ 67 سالہ نیتن یاھو سنہ 1996ء کے بعد سے حکومت کے اعلیٰ عہدوں پر فائز چلے آرہے ہیں اور وہ چوتھی بار اسرائیل کے وزیراعظم ہیں۔ اگر وہ رواں سال کے آخر تک اس عہدے پر برقرار رہتے ہیں تو انہیں اسرائیل میں سب سے زیادہ مدت وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنھبالنے والے سیاست دان کا اعزاز حاصل ہوجائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی