قابض اسرائیلی فوج نے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دوسرے شہروں سے آنے والے فلسطینیوں کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس میں گذشتہ دو روز کے دوران دو سو سے زاید مزدوروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے شمالی فلسطینی شہر بئر سبع اور اس کے اطراف میں مختلف مقامات پر محنت مزدوری کرنے والے فلسطینی مزدوروں کے خلاف سرچ آپریشن شروع کیا۔ ورک شاپوں، دکانوں اور فیکٹریوں میں کام کرنے والے 202 مزدوروں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے بئر سبع، تل السبع، کسیفہ، حورہ رھط اور عراد کے مقامات پر فلسطینی مزدوروں کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے۔
جزیرہ نما النقب میں غرب اردن سے آئے 29 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے علاوہ جزیرے کے مقامی فلسطینی شہریوں کو بھی اسرائیلی فوج کی طرف سے انتقامی کارروائیوں کا سامنا ہے۔ کئی فلسطینی شہریوں کو غرب اردن سے آئے فلسطینیوں کو رہائش اور ٹرانسپورٹ کی سہولت کے ساتھ روزگار کے حصول میں ان کی مدد کرنے کے الزام میں بھی حراست میں لے لیا گیا۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے مزدوروں کے قبضے سے تین غیرقانونی ہتھیار بھی قبضے میں لیےگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے تمام ملازمین سے تفتیش جاری ہے۔