قابض صہیونی ریاست نے محصورین غزہ پر مزید سفری پابندیاں عاید کرتے ہوئے ان کے غرب اردن میں داخل ہونے پر نئی اور کڑی شرائط عاید کی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں نقل وحمل کے حقوق پر نظر رکھنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ’گیشا‘ نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی سے بیت حانون گذرگاہ سے غرب اردن داخل ہونے والے غزہ کے شہریوں پر نئی پابندیاں عاید کی ہیں۔ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ نئے ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا ہے کہ غزہ سے کوئی فلسطینی الیکٹرانک آلات، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، کھانے پینے کی اشیاء اور صفائی کے لیے استعمال ہونے والی اشیاء نہیں لاسکتے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کے غرب اردن داخلے کے دوران لیپ ٹاپ ساتھ رکھنے، دیگر الیکٹرانک آلات، شیونگ مشینیں، کھانے پینے کی اشیاء اور صفائی کے لیے استعمال ہونے والے آلات اور اشیاء غرب اردن لانے پر پابندی عاید کی گئی ہے۔ تاہم فلسطینیوں کو غرب اردن داخلے کے وقت موبائل فون ساتھ رکھنے کی اجازت ہے۔
اسرائیل کی انسانی حقوق تنظیم نے صہیونی فوج کی طرف سے عاید کردہ نئی سفری پابندیوں کو غیرقانونی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ لیپ ٹاپ ایک بنیادی ضرورت بن چکا ہے اور بہت سے شہریوں کو اپنے کاروبار اور ملازمت کے لیے لیپ ٹاپ ساتھ رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ ایسے میں لیپ ٹاپ ساتھ رکھنے پر پابندی بلا جواز ہے۔